بی جے پی نیتا مادھو بنڈھاری۔

 ’’اسدالدین اویسی نے کہا تھا کہ ہم ہندوستان کو آباد رکھیں گے، ہم یہاں پرابرکے حقدار ہیں، کرائے دار نہیں ہیں حصہ دار رہیں گے‘‘ اویسی کے اس بیان پر بی جے پی نیتا مادھو بھنڈاری نے کہا ہے کہ وہ حصہ داری کی بات کریں گے تو حصہ داری تو 1947 میں ہی دے دی تھی، تو معاملہ ختم ہوگیا۔

بے جے پی کے ایک اور نیتا مادھ بھنڈاری کے متنازع بیان دیتے ہوئے حیدرآباد سے رکن پارلیامینٹ اور مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ انھیں سوچ سمجھ کر بولنا چاہئے۔ مادھ بنڈھاری یہیں نہیں رکے بلکہ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ وہ حصہ داری کی بات نہ کریں اگر وہ حصہ داری کی زبان بولیں گے تو حصہ داری تو انہیں 1947 میں دے دی گئی تھی۔

مرکز میں دوسری بار بی جے پی کے اکثریت سے جیتنے کے بعد اسدالدین اویسی لگاتار بی جے پی اور حزب مخالف پارٹیوں پر زبانی حملے کررہے ہیں اسی سلسلہ میں ایک مجلس کو خطاب کرتے ہوئے اسدالدن اویسی نے کہا تھا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم 300 سیٹ حاصل کرکے یہ چاہیں کہ وہ ملک میں منمانی کریں گے تو ایسا نہیں ہوسکتا۔

اویسی نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم ہندوستان کو آباد رکھیں گے، ہم یہاں برابر کے حقدار ہیں کرائے دار نہیں حصہ دار رہیں گے۔

اس کے جواب میں ممبئی سے بی جے پی کے  نیتا مادھ بھنڈاری نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اویسی حصہ داری کی زبان استعمال نہیں کریں ان کا حصہ تو ان کو 1947 میں ہی دے دیا گیاتھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here