• سیفنی میں آدھار سنٹر نہ ہونے کی وجہ سے لوگ راشن کارڈ کے ای-کے وائی سی سے محروم

رپورٹ  محفوظ حسین

سیفنی رامپور یوپی 

نگر پنچایت سیفنی اور آس پاس کے دیہی علاقوں کے راشن ہولڈروں کے لیے جس تیز رفتاری سے ای-کے وائی سی کی گئ تھی، اس کے باوجود ای-کے وائی سی ابھی تک 100 فیصد مکمل نہیں ہوئ ہے۔

مرکزی حکومت نے بھی اپنی آخری تاریخ میں کئی بار توسیع کی ہے۔ اب ای-کے وائی سی کی آخری تاریخ فروری 2025 تک بڑھا دی گئی ہے۔

لیکن پھر بھی کچھ راشن ڈیلروں میں e-KYC صرف 90% سے 95% کے درمیان ہی حاصل کیا گیا ہے۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں۔ ایک وجہ یہ ہے کہ راشن ہولڈروں کے بچے وقت پر اپنے آدھار کارڈ کا بائیو میٹرک نہیں کروا پا رہے ہیں۔

اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ نگر پنچایت اور آس پاس کے دیہی علاقوں میں کوئی سرکاری آدھار مرکز نہیں ہے۔ کئی بار لوگ آدھار اپ ڈیٹ کروانے کے لیے باہر جاتے ہیں اور بھاری رقم ادا کرنے کے بعد واپس لوٹتے ہیں۔ بہت سے غریب لوگ اپنے آدھار کارڈ کو اپ ڈیٹ نہیں کرا سکے ہیں ۔

غریب لوگ رام پور بلاری شاہباد جا کر ای-کے وائی سی کرنے کے لیے پورا دن قطار میں کھڑے رہنے پر مجبور ہیں اور بعض جگہوں پر مہینوں بعد آدھار سنٹر پر نمبر آرہا ہے۔ نگر پنچایت سیفنی کے باشندوں کا کہنا ہے کہ سیفنی میں بھی مرکزی حکومت کو ایک یا دو آدھار سینٹرس فراہم کیے جائیں تاکہ عوام کو راحت مل سکے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here