دہلی کی معروف تعلیمی وتربیتی د دانش گاہ جامعہ خواجہ قطب ا لدین بختیار کاکی مدن پور کھادر،میں جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و سلم کی مناسبت سے اپنے ولولہ انگیزخطاب میں معروف اسلامی اسکالر مولانا مقبول احمد سالک مصباحی نے فرانسیسی صدر میکران ملعون کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گستاخانہ کارٹون بنانا دو ارب مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ کرنا ہے،جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔میکران کو اندازہ نہیں ہے کہ اس نے اپنی ناپاک فطرت کااظہار کرکے کتنا بڑا جرم کیاہے۔مسلمان سب کچھ گوارا کرسکتا ہے مگر رسول پاک کی توہین ہر گز برداشت نہیں کرسکتا۔
مولانا مصباحی نے ہندوستان کی مرکزی حکومت کے رویے افسوس جتاتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ فرانس کے خلاف مسلمانوں کا غصہ کسی سیاسی مسئلے کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ پیغمبر اسلام کی شان وعزت پر حملے سے متعلق ہے جسے کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیاجائے گا۔ ناموس مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم پاکستان یا ترکی کا کوئی ذاتی معاملہ نہیں ہے،یہ دوارب مسلمانوں کے بقا کا سوال ہے۔ہندوستانی مسلمان ہمیشہ اپنے ملک کے اور قوم کے ساتھ کھڑا رہاہے اور ملک سرحدوں کی حفاظت وصیانت کے لیے سینہ سپر رہاہے،اشفاق اللہ خان اور ویر عبد الحمید کے خون سرخی اورعلامہ فضل حق خیرآبادی اور مولانا کفایت علی کافی کی قربانی ابھی تازہ ہے۔مودی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تیس کروڑ مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرے۔

مولانا مصباحی نے کہاکہ یورپ کے ایک بڑے ترقی یافتہ ملک کے صدر کی ایسی بیہودگی اس بات کی دلیل ہے کہ یورپ کی ترقی اور تہذیب وتمدن نیز جمہوریت کا نعرہ کھوکھلا ہے،اس میں زندگی کی کوئی رمق باقی نہیں ہے۔کسی تعلیم یافتہ یورپین ملک کے صدر کی اس طرح کی ہسٹریائی حرکت مغربی تہذیب کی حالت نزع کی نشاندہی کرتا ہے۔یقینا مغربی تہذیب دم توڑ چکی ہے،اور مسلمانوں کے پیغمبر کی شان میں ناپاک گستاخی یوروپ کا اعلان شکست ہے۔مسلم سربراہان مملکت کوچاہیے کہ وہ سیاسی جغرافیائی مفادات سے بلند ہوکر فرانس کو سبق سکھائیں اور عالمی پلیٹ فارم پر اس مسئلے کوپوری قوت کے ساتھ اٹھائیں۔
اعلان کے مطابق جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مناسبت سے رسم پرچم کشائی صبح نوبجے کی گئی جس میں کھادر کے سیکڑوں نوجوان،بزرگ اور ننھے بچے اور بچیوں نے شرکت کرکے بارگا ہ مصطفیٰ علیہ التحیۃ والثنا میں خراج عقیدت پیش کیا۔تقریب پرچم کشائی قاری دانش رضا کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔اس کے بعد قرات،نعت ومنقبت،کلمہ ودرود اور تقریر کاسلسلہ شروع ہوگیا،جس میں جامعہ کے طلبہ وطالبات نے زوروشور سے حصہ لیا، مداحان رسالت عبدالودود قطبی، بلال احمد خورد قطبی، ریحان احمد قطبی دانش رضا قطبی حافظ احمد رضاقطبی اور حافظ آفتاب قطبی نے نعت ومنقبت سناکرحاضرین کادل باغ باغ کردیا۔یہ مبارک وروح پرورسلسلہ گیارہ بجے تک جاری رہا، اور درمیان درمیان میں نعرہائے تکبیرورسالت بھی بلند ہوتے رہے، جس سے ماحول اور بھی دوآتشہ ہوگیا۔قاری طیب علی قادری استاذ جامعہ ہٰذامولانا ڈاکٹر سراج احمد مصباحی جامعہ ملیہ اسلامیہ،محمد علقمہ یاسر انصاری،سیف رضا،بلال احمد کلاں،بلال احمد خورد،شمیم احمد،ریحان ماسٹر معین خان جامعہ ملیہ اسلامیہ،معرف تاجر ممتاز بھائی،شمشاد حسین ادریسی،عبد الکریم، سہیل احمد،شبیر احمد،بھورے خان،محمد شعیب،محمد عارف،عبدا لباری،عبد الروف،شہزاد احمد،شاکر علی،ماسٹر سلطان علی،رستم علی،صابر علی،دلشاد احمد ادریسی وغیرہ نے پروگرام کو کامیاب بنانے میں برح چڑھ کر حصہ لیا۔

نماز جمعہ کے بعد قل شریف کی محفل منعقد ہوئی اور وجہ وجود کائنات،پیغمبر اسلام مصطفی جان رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے نام نامی سے ایصال ثواب کیا گیا۔،شرکائے جشن نے ذوق و شوق کے ساتھ فاتحہ میں شرکت کیا، اور آخرتک دل جمعی سے بیٹھے رہے۔آخر میں بارگاہ رسالت میں علیہ التحیۃ والثنا میں صلاۃ وسلام کا نرانہ پیش کیا گیا۔اس کے بعد مولانا سالک مصباحی نے قوم وملت کی فلاح وبہبود اور ملک میں امن وامان وامان کے قیام کے لیے رقت انگیز دعا کیا۔دعا کے بعد حاضرین میں شیرینی تقسیم کی گئی جب کہ بچوں اور بچیوں میں مٹن بریانی کی پیکٹس تقسیم کی گئیں جن کی تعداد ڈھائی سو تک پہنچ گئی۔
ترتیب و پیش کش:
طیب علی قادری استاذ شعبہ حفظ وقرات
جامعہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی،مدن پور کھادار،نئی دہلی


























































