اصلاح فکر واعتقاد غوث پاک کا سب سے بڑا کارنامہ ہے۔سالک دہلوی
اصلاح فکر واعتقاد غوث پاک کا سب سے بڑا کارنامہ ہے۔سالک دہلوی

(حافظ سیف رضا قطبی)

نماز جمعہ کے بعدجامعہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی،۲۱۰۔بی،بلاک،گلی نمبر۔۸،مدنپور کھادرایکس ٹینشن،سریتا وہار،نئی دہلی میں عالم اسلام کی برگزیدہ علمی اور روحانی ہستی محی السنہ، غوث الثقلین، پیران پیردستگیر،پیر روشن ضمیر، غوث اعظم حضرت الشیخ سیدنا ابو محمد سید محی الدین عبدالقادر الجیلانی رضی اللہ تعالٰی عنہ کی گیارہویں شریف کی مناسبت سے ایک نشست کا انعقا د کیا گیا جس میں مسجد بختیار کاکی کے مصلیان اور نوجوانوں نے بڑ ھ چڑھ کر حصہ لیا۔قاری احمد رضا کی تلاقت کلام پاک سے بز م کا آغاز ہوا۔اس کے بعد مداحان رسالت عبد الودود قطبی،بلا ل احمد قطبی اورریحان احمد قطبی نے بارگا ہ رسالت مآب اور بارگا ہ غوثیت کبری میں نعت ومنقبت کے نذرانے پیش کیے۔اصلاح فکر واعتقاد غوث پاک کا سب سے بڑا کارنامہ ہے۔

جامعہ ہذٰا کے مہتمم مولانا سالک مصباحی نے کہا کہ شیخ عبد القادر جیلانی کا سب سے بڑ اکارنامہ اسلامی افکاروعقائد کی درسگی اور اصلاح ہے۔آپ کے دور میں فرق باطلہ خاص رک فرقہ باطنیہ،اباضیہ،قرامطہ،فرقہ مجسمہ،مشبہہ اور معتزلہ وغیرہ کا بڑا زور تھا جو اسلامی عقائد کی سرحدوں پر برابر شب خون مار رہے تھے۔ان کے علاوہ خارجی دشمن یہودیت اور نصرانیت پر اسلام کی جڑوں کو کھوکھلی کرنے کے لیے اپنی ریشہ دووانیاں جاری رکھے ہوئے تھی۔حکومت وقت بھی ان کی سرپرستی کرتی تھی،کسی عالم میں ان کے خلاف زبان کھولنے کی ہمت نہ تھی،ایسے میں آپ نے سامنے آکر ان کاکھلام کھلا رد کیا اور ان کے شر سے اسلامی سماج کو پاک اورصاف کیا،مولاسالک مصباحی نے کہا کہ شیخ عبدالقادر جیلانی کی تعلیمات وارشادات پر جتنا کام ہونا چاہیے تھا نہیں ہوا۔آپ کی تعلیمات خالص قرآن وسنت سے مستفاد ہیں،ان میں کسی طرح کی کوئی آمیزش نہیں ہے۔اس لیے ان کی روشنی میں مسلم معاشرے کی اصلاح ضروری ہے۔

مولانا نے بتا یا کہ شیخ حق کہنے کی کے لومۃ لائم کی پرواہ نہیں کرتے تھے،خواہ وہ خلیفہ وقت ہی کیوں نہ ہو۔ہزاروں لوگوں نے آپ کے ہاتھ پر تو بہ کیااور ہزروں نے اسلام کی سعادت حاصل کی۔آپ صرف خانقاہ کے باکرامت پیر ہی نہیں،اپنے وقت کے جید عالم دین،مفسر قرآن،محدث،مفتی اور قاضی شرع وخطیب وادیب تھے۔آپ نے مدرسہ قادریہ سے اکتیس سالوں کے دوران ایک لاکھ سے زائد افراد کو نہ صرف فارغ التحصیل کیا بلکہ اکثر کو مرتبہ ولایت پر بھی فائز کیا۔ غوث اعظم کی تعلیمات ارشادات کو علمی دنیا کے سامنے پیش کرنے کی سخت ضرورت ہے۔

قاری کفایت اللہ استاذ جامعہ ہٰذانے کہا کہ شیخ عبدالقادر جیلانی کی زندگی رزق حلال،صدق مقال کانمونہ تھی۔آپ کے اقوال وفرامین ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔غوث اعظم ارشاد فرماتے ہیں: صوفی وہ ہے جو اپنی مراد کو مرادِ حق کے تابع کر دے اور ترکِ دنیا کر کے مقدرات کی موافقت کرنے لگے۔ اس وقت اس کو مراد کے مطابق آخرت سے قبل ہی دنیا حاصل ہو جائے گی۔ اور اس پر خدا کی جانب سے سلام آنے لگے گا۔ایک جگہ فرماتے ہیں۔ اقوال و اعمال میں صدق یہ ہے کہ اس کے ذریعے رویتِ خداوندی حاصل رہے،آپ نے یہ بھی فرمایا۔ اور احوال میں صدق یہ ہے کہ بندے کے قلب میں اللہ تعالیٰ کے لیے ایسے تصورات قائم ہو جائیں کہ خدا کی توجہ کے خیال کے علاوہ اس میں اور کوئی شے باقی نہ رہے۔مزید فرماتے ہیں۔ مصائب و ابتلا میں ثابت قدمی اور شریعت کے دامن کو پکڑے رہنے کا نام صبر ہے۔

آخر میں صلاۃ وسلام ہوا اور حاضرین کے درمیان شیرینی تقسیم کی گئی۔ممتاز احمد،شمشاد احمد،بھورے خان،دلشاد احمد، محمدطیب علی،وغیرہ نے انتظامی خڈمات انجام دیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here