سپر پاور فقط اللہ عزوجل: کیلیفورنیا میں قدرت کا غضب
جب اللہ عزوجل اپنے جلال میں آتا ہے تو انسانی تدبیریں، سائنس و ٹیکنالوجی کے دعوے اور طاقت کے گھمنڈ خاک میں مل جاتے ہیں۔ امریکہ، جو دنیا کی واحد سپر پاور کہلاتا ہے، آج کیلیفورنیا کی دہکتی ہوئی آگ کے سامنے بےبس اور لاچار نظر آتا ہے۔ یہ آگ صرف درختوں کو ہی نہیں، بلکہ انسان کے غرور و تکبر کو بھی جلا کر خاک کر رہی ہے۔
کہاں ہیں وہ جدید آلات، وہ ایرو اسپیس ٹیکنالوجی، وہ مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) پر مبنی نظام؟ کہاں ہیں وہ خلائی مہمات اور جدید ترین ڈرونز جو دنیا کو فتح کرنے کے خواب دیکھتے ہیں؟ قدرت کی تیز و تند لپٹوں نے ان سب دعووں کو راکھ میں بدل دیا۔ یہ آگ انسانی بےبسی کی داستان لکھ رہی ہیں۔
یہ آگ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ زمین پر حکمرانی کا زعم رکھنے والا انسان درحقیقت قدرت کے سامنے کتنا کمزور اور ناتواں ہے۔ ہزاروں افراد اپنے گھروں سے بےدخل، مال و اسباب خاکستر، اور فضا میں دھوئیں کے سیاہ بادل چھائے ہوئے ہیں۔ کیا یہ منظر اس بات کی دلیل نہیں کہ انسان کی تمام تر ترقی قدرت کے ایک جھونکے کے آگے بےمعنی ہے؟
کیلیفورنیا کی یہ آگ ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ وہ قومیں جو دوسروں پر حکمرانی کا خواب دیکھتی ہیں، اللہ تعالیٰ کے ایک حکم پر خود کس قدر بےبس ہو سکتی ہیں۔ یہ محض ایک قدرتی آفت نہیں، بلکہ انسانیت کے لیے ایک تنبیہ ہے کہ زمین کی طاقتور ترین قومیں بھی اللہ رب العالمین کے فیصلوں کے سامنے جھکنے پر مجبور ہیں۔
کاش انسان یہ سمجھ سکے کہ زمین پر اس کی حیثیت محض ایک مسافر کی سی ہے، جو کچھ دیر کے لیے آیا ہے اور ایک دن لوٹ جانا ہے۔ قدرت کی یہ آگ انسان کو اس کی اوقات یاد دلاتی ہے اور اسے دعوتِ فکر دیتی ہے کہ وہ اپنی حد میں رہے۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
وَلَهُۥ مَن فِی ٱلسَّمَـٰوَ ٰتِ وَٱلۡأَرۡضِۖ كُلࣱّ لَّهُۥ قَـٰنِتُونَ۔ترجمہ:”اور زمین و آسمان میں جو کچھ ہے، سب اسی کا ہے۔ اور سب اس کے حکم کے تابع ہیں”۔(الروم:26)
انسان کو یہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ دنیا کی ہر چیز اللہ رب العزت کے حکم سے چلتی ہے۔ اگر وہ چاہے تو وہی چیزیں انسان کے لیے رحمت بھی بن سکتی ہیں اور عذاب بھی۔ کیلیفورنیا کی آگ، جو پہلے انسانوں کے لیے وسائل کا ذریعہ تھی، اب ان کے لیے تباہی کا سبب بن گئی۔ یہ قدرت کی اس حقیقت کا اظہار ہے کہ اگر انسان ظلم و فساد میں مبتلا ہو تو اللہ عزوجل کی نشانیاں عبرت بن کر سامنے آتی ہیں۔
عبرت کے مواقع:-
یہ وقت ہے کہ دنیا، خاص طور پر امریکہ، اپنے رویے اور پالیسیوں پر غور کرے۔ ظالموں کا ساتھ دینے اور دنیا میں فتنہ و فساد پھیلانے کے بجائے انصاف اور انسانیت کے اصولوں کو اپنائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا: وَلَا تَبۡغِ ٱلۡفَسَادَ فِی ٱلۡأَرۡضِۖ إِنَّ ٱللَّهَ لَا یُحِبُّ ٱلۡمُفۡسِدِینَ۔ترجمہ:”اور زمین میں فساد نہ پھیلاؤ، بے شک اللہ فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا”۔(القصص: 77)
ازقلم:
*محمد توصیف رضا قادری علیمی*
مؤسس اعلیٰ حضرت مشن کٹیہار