اگر سچ ہے تو تائید کیجئے۔علماء اور غریبوں کی مدد کیجئے
از۔محمدقمرانجم فیضی،
دین اسلام انسانیت کی بنیاد پر لوگوں کی مدد اور تعاون کی ترغیب دیتا ہے۔اور کئی موقعوں پر تاکیدی انداز سے حکم دیتا ہے کہ ضرورت مندوں، غریبوں محتاجوں اور بے کسوں کی خبر گیری کی جائے ان کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ دین سے وابستہ افراد کے درمیان بھی آج یہ واقعہ پیش آگیا اس سے پہلے کبھی اس طرح کاواقعے سننے کو نہیں ملا۔اسلام میں خودکشی حرام ہے اور اسلام کی نگاہ میں یہ ایک سنگین جرم ہے۔انسان کی جان اس کے پاس امانت ہے۔اسکو ضائع کرنے کا حق اس کو نہیں ہے۔عن أبي ھریرة رضي اللہ تعالی عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من تردی من جبل فقتل نفسہ فھو في نار جھنم یتردی فیھا خالدًا مخلدًا فیھا أبدًا․ الحدیث (مشکوٰة: ج۲، ص۲۹۹)
حدیث مذکور میں خودکشی کی مختلف صورتوں کا ذکر فرماکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ وہ جہنم میں ہمیشہ ہمیش رہے گا۔ اور اسی عذاب میں مبتلا رہے گا، جس عمل کے ذریعہ اس نے خودکشی کی ہے۔
صاحب مرقاة المفاتیح لکھتے ہیں کہ اگر اس عمل کے ذریعہ خودکشی کو حلال سمجھتے ہوئے اس نے کیا ہے تب ہمیشہ ہمیش جہنم میں رہنے کی سزا ہے یا خلود سے مراد طویل مدت ہے۔ اس لیے اگر مباح سمجھ کر نہیں کیا ہے تو امید ہے کہ اللہ تعالی اس کو معاف کردیں اور بعد سزا جنت میں داخل کردیں۔ یادماغی خلل اس کا باعث رہا ہو بھی معاف کردیں،
ishtehar
یہ واقعہ شاملی کے ایک گاؤں گنگیرو کا ہے۔حافظ وسیم اسی گاؤں کے رہنے والے تھے۔شادی شدہ اور بچوں والے تھے پانچ بیٹے اورایک بیٹی کے باپ تھے۔ضلع باغ پت کے ایک گاؤں میں امامت کے فرائض انجام دے رہے تھے۔اوراسی تنخواہ سے ان کا گزر بسرہورہاتھا- لاک ڈاؤن کے دوران وہاں کے ٹرسٹیوں نے امام صاحب کو یہ کہکرمعزول کردیاکہ ہمارے پاس آ پ کو دینے کیلئے تنخواہ نہیں ہے اسلئے آپ کوامامت سے سبکدوش کیاجاتاہے۔امام صاحب حافظ وسیم وہاں سے تشریف لے آئے اوربال بچوں کے ساتھ اپنے گاؤں گنگیرو رہنے لگے۔یہاں کوئی ذریعہ معاش نہیں تھا،اس لئے افلاس کےمہیب دیو نے ان کو ڈرانا اور خوف دلانا شروع کردیا۔ ادھر عزت نفس کی بنیاد پر ان کامعاملہ ایساتھاکہ کسی کے سامنے اپنی زبان نہ کھول سکے،فاقوں پرفاقے اور حددرجہ محتاجگی نے جب انکوچاروں طرف سے گھیرلیانیز انہوں نے دیکھاکہ حالات انتہائ خراب ہو چکے ہیں اور بیماری نے بھی جکڑ رکھا ہے تو انھونے پھر یہ ناعاقبت اندیشانہ فیصلہ کرلیا کہ وہ اب اس دنیا میں نہیں رہیں گے -اس کے لئے انھوں نے پہلے اپنے بچوں کو باہر کسی کام سے بھیجا -پھر اپنی اہلیہ کو اپنے بھائ کے گھر کچھ سامان خورد و نوش آٹا وغیرہ لینے بھیجا کہ کچھ پکا کر کھالیں گے-جب سب چلے گئے تو انھوں نے پنکھے سے لٹک کرخود کشی کرلی- یہ واقعہ حدسے زیادہ افسوس والم ناک ہے کہ مسجد کے ذمہ داروں نے مسجدسے نکال دیا اورپلٹ کربھی نہیں دیکھا۔ان کا یہ رویہ اوراس کے نتیجہ میں ہونے والا یہ حادثہ فاجعہ یقیناپورے مسلم سماج کے لئے کلنک ہے۔
بہر حال گنگیرو ضلع شاملی میں یہ واقعہ پیش آیا جو بلکل سچا واقعہ ہے. حافظ وسیم مرحوم کے استاذ گرامی حافظ مستقیم نے اس کی وضاحت کرتے ہوے کہاکہ ایسا اندازہ نہیں تھا کہ وہ اس طرح کا اقدام کر لیں گے.اس اندوہناک واقعہ سے ایک سبق یہ ملا کہ ہمیں کسی کے کپڑوں اور لباس کو دیکھ کر اس کے اندرونی حالات کا اندازہ نہیں ہوسکتا. بعض مرتبہ خوش پوشاک لوگ دوسروں سے زیادہ ضرورت مند ہوتے ہیں،اسی طرح ہمیں اپنے علماء حفاظ اور ائمہ کا مکمل خیال رکھنے کی ضرورت ہے. اس لاک ڈاون نے بہت سارے سفید پوشوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور وہ آج حالات میں جھوجھ رہے ہیں. ہمیں ایسے لوگوں کو تلاش کر کر کے ان کی مدد کرنی چاہیئے۔اسی مقصد اور مشن کے تحت 2017 میں کچھ خاص لوگوں کو شامل کرکے مخیر قوم وملت حضرت علامہ مولانا نظام احمدمصباحی،صاحب قبلہ مہتم جامعہ رضویہ گلشن برکات کدورہ جالون(مقیم حال، بدل باغ پوسٹ لھرا بازاربرجمن گنج ضلع مہراج گنج یوپی انڈیا) نے مصباحی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی رجسٹرڈ کا قیام عمل میں لایا، جس کا مقصد غریبوں بےسہاروں، کمزوروں کا تعاون اور مدد کرنا، نیز پریشان حال علماء کرام ائمہ کرام کی مکمل طریقے سے تعاون کرناہےاور تحریک پیغام انسانیت انڈیاصحیح اور سچے معنوں میں غریبوں کا سچاہمدر اور علماء کرام وائمہ کرام کا سچا ساتھی ہے، بانی تحریک حضرت علامہ نظام احمدمصباحی صاحب قبلہ فرماتے ہیں کہ آج جب ہر طرف ہر کوئی پریشان اور بےحال ہوتا ہوا نظر آرہاہےاور اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب سے زیادہ پریشان حال پرائیوٹ مدارس کے اساتذہ ءِ کرام اور مساجد کے ائمہ ہوئےہیں، ایسے تنگ دستی اور پریشانی کے عالم میں کچھ ایسی تحریکیں معرض وجود میں آئی ہیں جو کہ مدارس کے اساتذہ اور مساجد کے امام اور عوام کی تعاون خوب زور وشور سے کر رہی ہیں،انہی میں ایک تحریک “تحریک پیغام انسانیت انڈیا”بھی شامل ہے،الحمداللہ یہ تحریک( رجسٹرڈ) ہے یہ تحریک ہم سب کا ہے آپ حضرات ہمارا ساتھ دیں تاکہ غریب مظلوم ضرورت مندوں کی خدمت کرسکے ہماری پوری ٹیم آپ کے ساتھ ہے، اس تحریک کو بنانے کا مقصد صرف اور صرف خدمت خلق ہے، جوکہ غریبوں کا سچا ہمدرد ہے،اور کئی پریشان حال علماء کرام مساجد کے اماموں کا تعاون کر چکاہے جو بھی ضرورت مند ہوتے ہیں ان کو اسی حساب سے تعاون کیا جاتاہے جس میں سبزیاں، اور کھانے پینے کی اشیاء وغیرہ، غریب بچوں کے پڑھنے کے لئے کتابیں، بھی شامل ہیں، اس تحریک کا خاص ہدف، خدمت خلق ہے اور خدمت خلق ہی خدمت دین ہے،ابھی گذشتہ عید اور بقرعید میں ضرورت مندوں کو کپڑے وغیرہ بھی بانٹے گئے ہیں، ایک لاکھ تہتر ہزار روپئے بذریعہ اکاؤنٹ ، ضرورت مند ائمہ کرام اور مدارس کے اساتذہ ،اور تقریباً پینسٹھ ہزار روپئے تک کتابیں، غریبوں میں کپڑے، اور اشیاء خوردونوش تقسیم کی گئی ہیں، جب کہ آج کے اس تنگدستی کے ماحول میں اچھے اچھے مالدار اور اچھے اچھے پیسے والے بھی غریب غرباء اور پریشان حال عوام کی مدد کرنے میں پیچھے نظر آرہے ہیں۔یہ کارنامہ یقیناََ قابل تعریف اور لائق تقلیدہے ۔تحریک پیغام انسانیت انڈیا کی خدمات یقیناََ لائق تعریف وتحسین اور قابل تقلید بھی ہیں۔محمد ذوالفقارعلی قادری مظفرپور بہار اظہار تشکر وامتنان کرتے ہوئے رقم طراز ہیں،
آپ کی خدمات کو بارہا دیکھنے کا موقع میسر آیا اور خدمت خلق خاص طور سے خدمت علمائے کرام و حفاظ عظام بھی مجھے بار بار دیکھنے کو پڑھنے کو ملا ہے مل رہا ہےاور ان شاء اللہ تعالی ملتا رہےگا، آپ نے جو خدمت خلق , خدمت علمائے کرام و حفاظ عظام اور طالبان علوم نبویہ ﷺ کے لئے قدم اٹھایا ہے دل کی گہرایوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتاہے،
آج کے ترقی یافتہ دور میں شوشل میڈیا کا استعمال کرنے والے بہت ہیں اور بہت سارے پلیٹ فارم بھی موجود ہے مگر اس پلیٹ فارم کے استعمال کرنے والوں کی تعداد لا تعداد ہے _ اور واٹشاپ چلانے والوں کی تو بھرمار ہےـ لیکن آپ کی بنائی ہوئی تحریک اور تحریک پیغام انسانیت کی نسبت سے بنائی گئی واٹشاپ گروپ شریعت مصطفی ﷺ کی تحفظ کے لئے ہےایمان و عقیدہ کی حفاظف کے لئے ہےعلمائے کرام و حفاظ عظام کی حوصلہ افزائی کے لئے ہے دین کے کام میں آنے والے پریشانیوں کو دور کرنے کے لیئے ہے-خواص تو خواص عوام کے لئے بھی یہ گروپ نہایت ہی کارآمد ہے-
۔بانئی گروپ اور ان کی پوری ٹیم ہر طبقے کی مدد کے لئے ہر اعتبار سے ہر لمحہ تیار ہی تیار ہیں، آپ کی تحریک کی نسبت سے بنائی گئی گروپ دیگر تمام دور حاضر کی گروپس میں ممتاز صفت کا حامل ہے آپ کی خدمتیں, محنتیں, وسعتیں الحمد اللہ ثم الحمد اللہ خوش دلی کے ساتھ ساتھ فراخ دلی دریا دلی کا مظاہرہ کرتا ہوا نظر آ رہا ہے،
آپ کی محنتیں,وسعتیں , دینی مسائل,معاملات حل کرنے میں سنت مصطفی ﷺ ,شریعت مطہرہ,عقائدِ اہلِ سنت, جزبۂ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی مکمل رعایت کرتی ہے، تاکہ شیطان صفت انسان عوام اہل سنت کو بہلا کر دین سے دور کرنے میں,ان کے عقیدے کو اچکنے میں زندگی سے تنگ آکر خود کشی کرنے میں ناکام رہ سکے اور آپ کے یہ کارنامے یقینا خواص و عوام کے لئے نہایت ہی انمول تحفہ ہےجس سے اپنی زندگی کو بےکار سمجھنے والے کارگر سمجھنے لگتے ہیں, موت کی تمنا کرنے والے جینے کی تمنا کرنے لگتے ہیں, اپنی بے بسی بے کسی کے دلدل میں پھنس کر خود کشی کرنے کی تیاری کرنے والے کے دل میں ایک عجیب و غریب خوشی و شادمانی کی بہاریں چھاجاتی ہے اور پھر جینے کے لئے ایک نہیں بلکہ کئی کئ راستے نظر آنے لگتے ہیں، بہت بہت شکریہ کہ آپ نے اپنی محنتوں کے ذریعے اپنی دریائے خدمات سے عوام و خواص بلکہ سب کو سیراب و شاداب کر رہے ہیں، میں بارگاہ رب العزت میں دعا گو ہوں کہ مولا تعالی آپ کی اور آپ کے ساتھ جتنے بھی حضرات اس کار خیر خدمت خلق میں شامل ہیں
ان سبھی حضرات کواللہ رب العزت ، رفعتیں اور عروج و بلندیاں عطاء فرما ! آمین یا رب العالمین،بجاہ سید المرسلینﷺ، نوٹ ۔دیگر افراد جو بحیثیت مالدار ہیں، اللہ تعالیٰ نےمال ودولت سے نوازا ہے تو ان کو بھی چاہیئے کہ بڑھ چڑھ کر ائمہ کرام اور مدارس کے اساتذہ کرام کا تعاون کرکے ثواب جاریہ کے حقدار بنیں، لہذا علماء کرام یا مساجد کے امام یا عوام جو بہت زیادہ پریشان حال ہیں ان کا نام مع پتہ اکاونٹ نمبر بانی تحریک کو وہاٹس اپ کرکے بھیجیں، ہم تحریک پیغام انسانیت کی جانب سے ان حضرات کی مدد ضرور کریں گے انشاءاللہ ، اور الحمدللہ ایک بار پھر تحریک پیغام انسانیت انڈیا کا ساتھ دینے والے سبھی محبین مخیرین مخلصین کااور امداد کرنے والے سبھی دوست واحباب کا ہم تہہ دل سے مشکوروممنون ہیں، کیونکہ انہی لوگوں کی وجہ سے یتیموں اور غریبوں ،ضرورت مندوں کا تعاون شامل ہے.
تمام مسلمان کو اس کار خیر میں شمولیت کی ضرورت ہےتحریک پیغام انسانیت انڈیا کےمقاصد مندرجہ ذیل ہیں.یتیم اورغریب طلباء کے لیےاچھے سکولوں میں داخلہ لینا.مستخق طلباء کے لئےکتابیں خریدنا.غریب طلباء کے لئےاسکول یونیفارم فراہم کرنا، موضی امراض میں مبتلا غرباء کےساتھ اپنےاستطاعت کے مطابق مددکرنا اوران کی آوازاستطاعت رکھنے والوں تک پہنچانا.پریشان علماء کرام اور ائمہ کرام کا تعاون کرنا، غریبوں اور ضرورت مندوں کی ضرورت کو پورا کرنا، لہذا تحریک پیغام انسانیت انڈیا کےمقاصد حسنہ کو مد نظر رکھ کر قوم کے سبھی مخیر حضرات وثروت مند حضرات سے گذارش اور اپیل ہے کہ اس مقصد اور مشن کو کامیاب بنانے میں اپنے استطاعت کےمطابق تحریک کا تعاون ضرور کریں، یتیم ومسکین اور غریب لوگوں کی تاریک مستقبل کو روشن کرنے میں اورغریب مریضوں کوپرلطف وخوشحال زندگی مہیا کرنے میں، علماء کرام اور مدارس کے اساتذہ وائمہ کرام کا تعاون کرنے میں تحریک پیغام انسانیت کا ساتھ دے کر زندہ ضمیر لوگوں کاثبوت دے کر بے سہاروں کوسہارادےکر عنداللہ ماجور ہوں اور ثواب جاریہ کے حقدار بنیں،جو حضرات تحریک پیغام انسانیت انڈیا کا تعاون کرنا چاہتے ہیں،وہ حضرات رابطہ کریں۔نظام احمد قادری مصباحی ،چیئرمین مصباحی ایجوکیشن اینڈ ویلفیر سوسائٹی (رجسٹرڈ ) مقام بدل باغ پوسٹ لہرا ضلع مہراج گنج یوپی انڈیا۔ مکمل جانکاری کے لئےہم سے رابطہ کریں ۔917860299734+
مضمون نگار۔روزنامہ شان سدھارتھ سدھارتھ نگر کے صحافی ہیں۔رابطہ۔6393021704