عید میلاد النبی ویلفیر سوسائیٹی (رجسٹرڈ)خلیل اللہ مسجد بٹلہ ہاؤس کے زیر اہتمام ہر سال ”اک نورانی محفل“کے نام سے سالانہ جشن عید میلاد النبی ﷺ منعقد ہوتا ہے۔

جس کی قیادت وصدارات معروف صوفی اسکالر اور مبلغ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب خطیب وامام مسجد خلیل اللہ فرماتے ہیں۔

ملکی حالات کے پیش نظر امسال محدود سطح پرمسجدخلیل اللہ کے اندر ہی”اک نورانی محفل“ کے عنوان سے مبارک محفل کاانعقاد ہوا۔

جس میں شوشل ڈیسٹینسنگ اور کرونا کی دیگر ہدایات اور گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے درجنوں افراد نے جو ش وخروش کے ساتھ شرکت کیا۔

 مولانا محمد یعقوب صاحب نے اپنے خطبہ صدارت میں کہا کہ میلا دالنبی ﷺ منانا ایک عظیم سعادت ہے جو خوش نصیب افراد کوہی حاصل ہے۔

میلا دالنبی ﷺ ایک ایسا عمل ہے جس پر کبھی کسی معتبر عالم دین کااختلا ف نہیں رہا۔ہر دور میں علمائے اسلام،اور سلاطین وامرائے اسلام شان وشوکت سے مناتے رہے ہیں۔

مولانا نے کہا کہ آمدرسول پاک میلادالنبی ﷺ پر دیوبندی مکتبہ فکر کے معروف عالمِ دین مولانا اشرف علی تھانوی صاحب نے اپنی کتاب میلادالنبی ﷺ (مرتب شدہ تقاریر) میں اس حقیقت کا اظہار کیا ہے کہ بلا اختلاف حضور ﷺ اللّٰہ تعالیٰ کی سب سے بڑی نعمت اور اس کا کامل ترین فضل ہیں۔

 اس لیے اس آیتِ کریمہ قل بفضلِ اللّٰہ وبرحمتہ فبذلک فلیفرحوا۔ سے بدلالۃالنص یہ بھی مراد لیا جاسکتا ہے کہ یہاں رحمت اور فضل سے مراد حضور ﷺ ہیں۔ 

جن کی ولادت پر اللّٰہ تعالیٰ خوشی منانے کا حکم دے رہا ہے۔ 

 بزم کے خطیب خصوصی معروف اسلامی اسکالر امیر القلم حضرت مولانا مقبول احمد سالک مصباحی بانی ومہتمم جامعہ خواجہ قطب الدین بختیارکاکی،مدن پورکھادر،نئی دہلی نے کہا کہ رسول اکر م ﷺ کا سب سے زیادہ احسان غلاموں،کمزوروں اور صنف نازک پر رہاہے،کیونکہ یہی طبقے سماج میں سب سے زیادہ مظلوم تھے،اس لیے آقا ئے کریم کی نگہ رحمت بھی ان پرزیادہ پڑی۔

رسول اکرم ﷺ نے غلاموں کی آزادی کی حوصلہ افزائی کی،عورتوں کے وقار وعظمت کو پردے کے ذریعے چار چادن لگا یا۔

کمزوروں اور مظلوموں کی امدادواعانت پر امر ااور طاقت ور لوگوں کو ابھارا۔

اور اسلام کی اسی خوبی کی وجہ سے آج بھی اسلام کو مقبولیت حاصل ہے،روز افزوں اس کے فالورس کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے۔

مولانا مصباحی نے کہا کہ اسلام کی مقبولیت سے گھبرائی ہوئی طاقتیں اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کے لیے کبھی پیغمبراسلام کے گستاخانہ کارٹون کا سہارا لیتی ہیں اور کبھی جھوٹے پراپیگنڈے کا مگر ان کو ہربار ناکامی ہوتی ہے۔ 

کیونکہ اسلام ان کی ان اوچھی حرکتوں سے بلند تر ہے۔

 قادری مسجد دارالقلم،جوگابائی حضرت مولانافیضان احمد نعیمی نے کہا عید میلادا لنبی سے ایمان والوں کا ایمان تازہ ہوتا ہے،اور روح میں بالیدگی پیداہوتی ہے۔

میلادالنبی کے معمولات ومراسم رسول اکرم ﷺ سے قرب کا بہترین ذریعہ ہیں۔ہر سال اس امید کے ساتھ پرچم رسالت لہرایاجاتا ہے کہ انشا اللہ سرکار کی آمد کی خوشی میں صرف بھارت ہی سے نہیں بلکہ پوری دنیا سے کورنا وائرس کا خاتمہ ہوگا ہر طرف خوشحالی ہوگی، برائیوں کا خاتمہ ہوگا بے روزگاری تنگدستی بدحالی اور نفرتیں ختم ہوں گی۔

 ہندوستان میں امن و امان کا ماحول بنے گا۔کیونکہ میرے آقا سارے عالم کے لیے رحمت بن کر تشریف لائے ہیں۔

 مشتاق احمد لنکر صدر عید میلاد النبی ویلفیر کمیٹی نے کہاکہ نبی آخرالزماں کی آمد سے پہلے دنیا میں برائیوں کا دور دورہ تھا ہرطرف نفرت کی آندھیاں چل رہی تھی، بے شرمی بے حیائی عروج پر تھی مگر رحمت عالم ﷺ کے تشریف لانے کے بعد ہر طرف خوشحالی ہی خوشحالی ھوگئی، اس سال چونکہ دنیا کورنا مہاماری کا قہر جھیل رہا ہے، ایسے میں آقاے کائنات دافع جملہ بلا ﷺ وسلم کی پیدائش کا مہینہ آیا ہے انشاء اللہ،اللہ پاک اپنے محبوب نبی رحمت شفیع امت دافع جملہ بلا کے صدقے میں دنیاکو کورنا مہاماری سے نجات عطافرماے گا۔

سید تہذیب الحسن نے کہا کہ دنیا بھر کے عاشقان رسول عید میلادالنبی کی خوشی میں جھنڈے لگائیں، اپنے دوکانوں مکانوں کو سجائیں،غریبوں پریشان حال لوگوں کی مدد کریں، خاص کر مریضوں کو دوائیں مہیا کرائیں، ان کی ضروریات پوری کریں،بھوکوں کو کھانا کھلائیں،بچوں پر شفقت کریں،بوڑھوں کی تکریم کریں۔

 پروگرام کا آغازقاری آفتاب عالم استاذ مدرسہ ابراہیمیہ خلیل اللہ مسجد کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔

اس کے بعد عبد الودوقطبی سلمہ متعلم جامعہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی مدن پور کھادر،واصف شاہ ہدی محترم علی حسن استاذ مدرسہ ابراہیمیہ خلیل اللہ مسجد،شہنشاہ ترنم قاری مظہرالدین استاذ شعبہ حفظ و قرات جامعہ حضرت نظام الدین اولیااورر دیگر مداحان رسالت نے نعت خوانی کے ذریعے بارگاہ رسالت میں خراج عقییدت پیش کیا۔شکیل احمد،نوواب احمد،فہیم احمد صابری اور حسن بھائی اور دیگر ارکان نے محفل کو کامیاب بنانے میں اپنی کوشش صرف کیا،اور بزم میں آخر تک موجود رہے۔

 محفل کااختتام صلاۃ وسلا م اورت حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کی پرخلوص دعا اور شیرینی کی تقسیم پر ہوا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here