پیروں والی مسجد میں جشن مخدوم اشرف
مخدوم پاک صرف صاحب کشف وکرامت بزرگ ہی نہیں بلکہ اپنے زمانے کے امام العلماوالادباتھے۔

. مقبول احمد سالک مصباحی 

بزم کے خطیب خصوصی امیرالقلم،استاذ العربیہ حضرت مولانامفتی مقبول احمد سالک مصباحی،بانی ومہتمم:جامعہ خواجہ قطب الدین بختیار مدن پور کھار نئی دہلی اور قومی ترجمان آل انڈیاعلماومشائخ بورڈ جوہری فارم نئی دہلی نے سرکار مخدوم اشرف کی سیرت وسوانح پر خطاب کرتے ہوئے تفصیل سے روشنی ڈالی اوربتایا کہ میراوحد الدین القدۃ الکبری، تارکالسلطنت حیرت سید محمد اشرف معروف بہ مخدوم پاک صرف صاحب کشف وکرامت بزرگ ہی تھیں تھے بلکہ اپنے زمانے کے امام العلما،سید المفسرین اور جامع علوم وفنون تھے،محققین کے مطابق اردوزبان میں سب سے پہلا رسالہ آپ ہی نے لکھ،اسی طرح فارسی زبان میں عالم اسلام میں سب سے پہلا ترجمہ قرآن آپ ہی نے لکھا۔آپ کی تصنیفات کی تعداد ایک اندازے مطابق سیکڑوں میں ہے جس میں سے چالیس کتا بوں کے نام باقی رہ گئے ہیں ایک درجن سے زائد کتابیں ابھی بھی محفوظ ہیں۔

مولانا مفتی مقبول احمد سالک مصباحی نے ان خیالات کا اظہار پیروں والی مسجد،نزد قطب مینار مٹرو اسٹیشن،مہرولی شریف میں منعقد جشن مخدوم اشرف کے عظیم الشان پروگرام میں کیا۔انھوں نے کہا کہ چونکہ آپ خاندانی طور پرسامانی نوربخشی شہنشاہ تھے اس لیے آپ کی طبیعت میں اللہ نے روحانی طور پر بھی یہ جاہ وجلال باقی رکھا،اور تاہنوز جن وانس پر ان کی حکمرانی واضح ہے۔ہر دم اور ہر آن آپ کے در پرغم زدوں اور دکھ کے ماروں کا میلہ لگا رہتا ہے۔آسیب وبلیات کے ہزارہا ہزارشکار آپ کے د رپاک سے فیض وشفا حاصل کرتے ہیں۔
مولانا غلام رسول رضوی خطیب وامام پارے والی مسجد اندھیریا موڑ،مہرولی نے نہایت پر سوز انداز میں مخدوم پاک کی شاندار منقبت پیش کیا اور سامعین پر وجد طاری کردیا۔مولانا علاء الدین نوری خطیب وامام نوری مسجد مہرولی شریف نے اپنے تعاون اور حمایت سے پروگرام میں چار چاند لگادیا۔
پروگرام کے روح رواں حضرت مولانامحمد الیاس اشرفی خطیب وامام پیروں والی مسجد،مہرالی شریف نے پروگرام کے اہتمام کے ساتھ ساتھ نظام ت کا فریضہ بھی انجام دیا۔
مولانا الیاس اشرفی پچھلی د و دہائیوں سے پیروں والی مسجد کی بے لوث خد مت انجام د ے رہے ہیں۔اور اپنی ا نتھک محنت سے ایک ویراے جنگل کومنگل میں بدل دیا۔آپ کی کوششوں سے مسجد کے اندر لاکھوں روپے کا ترقیاتی کام ہوا ہے،اور مسلسل جاری ہے۔
پروگرام کاآغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اس کے بعد نعت ومنقبت کا سلسلہ چلتارہا۔مداح خیر الانام محمد ثاقب سلمہ نیبارگاہ رسالت مآب میں نعت پاک کاگلدسہ پیش کیا۔
نقیب اجلاس نے اپنے تمھیدی کلمات میں مولانا سالک مصباحی کی خدمات اور ان کی علمی وادبی شخصیت کا تفصیلی سے تعارف کرایا اور ساتھ ہی پیروں والی مسجد کے دودہائیوں پر مشتمل سرگزشت بھی بیان کی۔انھوں نے کہا کہ ہم مشربی مشاجرات کو ہر گز پسند نہیں کرتے،ہم اہل سنت وجماعت کے ہر سلسلہ کے بزرگوں کی یاد منانا اپنا ملی ومذہبی فریضہ سمجھتے ہیں۔پروگرام کی سرپرستی پیر طریقت حضرت علامہ پیر سید بابر اشرف اشرفی دجیلانی کچھوچھوی قومی صدر صدائے صوفیائے ہندنے فرمائی۔
پروگرام کا اہتمام انجمن غلامان اشرف کے ارکان ومعاونین،اور محمد انیس احمد،ہارون بھائی،بلال،محمد فاروق اشرفی،محمد حنیف ،وارث علی،عرفان بھائی،منا خان بلال احمد،طارف، ماسٹر شمیم،ڈاکٹرسمیر الدین،سبحان اللہ وغیرہ نے کیا۔صلاۃ وسلام اور شیرینی ولنگر مخدومی پر اختتام ہو ا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here